کائنات کی تصویر کو
کچھ وسیع کر کے دیکھو تو
وجود ایک معجزہ لگتا ہے
اور انسان اس لا انتہا خلا میں
ایک دھول, ایک تنکا
اور اس تنکے کے کاندھوں پہ
پوری کائنات کا غم
پوری کائنات کا بوجھ
جسے لے کر یہ دربدر گھومتا رہتا ہے
یہ تنکا سوتا ہے, جاگتا ہے
دفتر جاتا ہے, لوٹ کر آتا ہے
بسوں میں پھرتا ہے, جہازوں میں اڑتا ہے
ہمسفر ڈھونڈتا ہے
مکان کو گھر بناتا ہے
بچے جنتا ہے
جشن مناتا ہے
سماج کو جنم دیتا ہے
جیتا ہے, مرتا ہے
مگر یہ بوجھ کبھی کم نہیں ہوتا
کبھی کم نہیں ہوتا
کبھی کم نہیں ہوتا
کچھ اس طرح دیکھو تو
انسان معجزوں میں ایک بڑا معجزہ ہے
This comment has been removed by the author.
ReplyDelete